Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ رات ہوگی طویل کتنی

فیروز ناطق خسرو

یہ رات ہوگی طویل کتنی

فیروز ناطق خسرو

MORE BYفیروز ناطق خسرو

    یہ رات ہوگی طویل کتنی

    بلند ہوگی فصیل کتنی

    یہ خوف و دہشت کا دور دورہ

    رہے گا کب تک

    گلی گلی کوچہ کوچہ پہرہ

    رہے گا کب تک

    یہ آگ جنگل کی آگ کب تک

    فلک سے برسے گی راکھ کب تک

    ستارے ٹوٹیں گے اور کب تک

    یوں آسماں سے

    پرند روٹھیں گے آشیاں سے

    یہ پھول پتے ہوائیں شبنم

    کریں گے کس کس کا اور ماتم

    سیاہ پر ہول آندھیوں کا یہ موج میلہ

    رہے گا کب تک

    مقابلے میں شجر اکیلا

    کڑکتی بے چین بجلیوں کا

    زمیں کی جانب سفر کبھی تو تمام ہوگا

    پھریں گے دھرتی کے دن یقیناً

    کبھی تو بندوں پہ لطف رب انام ہوگا

    حسین تتلی کے نرم و نازک پروں کی جنبش

    دھنک کے خوش دیدہ رنگ ہر سو

    بکھیر دے گی

    کبھی تو باد نسیم خوشبو بکھیر دے گی

    مجھے یقیں ہے کہ کل کے سورج کی مسکراہٹ

    زمیں کے محروم باسیوں کو

    نئی سحر کا پیام دے گی

    لبوں کو اذن کلام دے گی

    مجھے یقیں ہے وہ دن بھی آئے گا

    جب عروس چمن کے قدموں کی دھیمی آہٹ سنائی دے گی

    بہار لمحوں کی گنگناہٹ سنائی دے گی

    طیور چہکیں گے بالیوں پر

    گلاب مہکیں گے ڈالیوں پر

    کبھی تو دیکھے گا سر اٹھا کر

    چمن میں ننھا سا کوئی پودا

    کبھی تو جھانکے گا بادلوں کا ہٹا کے گھونگھٹ

    کہیں یہ چھوٹا سا اک ستارا

    کبھی تو نکلے گا چاند پورا

    یہ گھر یہ آنگن چمک اٹھے گا

    ہر ایک چہرہ دمک اٹھے گا

    مجھے یقیں ہے

    کبھی تو اترے گا آسماں سے کوئی فرشتہ

    پڑھے گا چہرے پہ جو لکھا ہے

    سنے گا وہ بھی جو ہم نے اب تک نہیں کہا ہے

    سیاہ راتوں کی تیرگی کا

    طویل بے کیف زندگی کا

    کوئی تو آ کر حساب دے گا

    ہماری آنکھوں میں خار بن کر

    جو چبھ رہے ہیں سوال ان کا

    جواب دے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے