Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ سب تو

سعید الدین

یہ سب تو

سعید الدین

MORE BYسعید الدین

    میرا کوئی نام نہیں

    نہ کوئی وطن

    نہ مذہب

    نہ باپ نہ ماں ہے کوئی

    یوں میرا ہونا

    بہتوں کے نزدیک

    مشکوک ہو گیا

    پھر ہر طرف سے تھو تھو ہونے لگی

    ماورا سے

    گھسیٹتے پھرو اس کی لاش

    ایک ساتھ کئی آوازیں بلند ہوئیں

    کئی مٹھیاں کھنچیں

    لاٹھیاں چلیں

    تلواریں سونتی گئیں

    بندوقیں داغی گئیں

    پر ساری تلواریں

    لاٹھیاں اور بندوقوں کی گولیاں

    کچھ دور ہوا کو چیر کر

    نیچے آن گریں

    جس کا کوئی نام نہ ہو

    نہ وطن

    نہ مذہب

    نہ کوئی والی وارث

    اسے نشانے پر لانا آسان بھی تو نہیں

    یہ سب کچھ تو

    ہر ایک میں چھپا ہوا ہے

    کچھ فرض کر لینا

    حقیقت میں کچھ ہونا تو نہیں ہے

    ہاں کسی کی موت فرض کی جا سکتی ہے

    کسی بھی لا وارث قبر پر

    کسی بھی نام کا کتبہ لگایا جا سکتا ہے

    سب حرامی بچے

    ایک ہو جائیں

    مٹھیاں بھینچ لیں

    لاٹھیاں تان لیں

    تلواریں سونت لیں

    بندوقیں اٹھا لیں

    اور شست بھی باندھ لیں

    تو بھی ان کا وار خالی ہی جاتا ہے

    خالی نہ بھی گیا

    تو بھی

    ہلاکت تو خود ان کی ہونی ہے

    کیونکہ

    یہ سب کچھ تو

    ہر ایک میں چھپا ہوا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : aaj (Pg. 341)
    • Author : ajmal
    • مطبع : 316madiina maal ,abdullah haroon road sadar (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے