Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ شہر تمام اندوہ میں ہے

محمد انور  خالد

یہ شہر تمام اندوہ میں ہے

محمد انور خالد

MORE BYمحمد انور خالد

    یہ شہر تمام اندوہ میں ہے

    اس رات سپاہی گشت پر آیا نہیں

    تم گھر جا سکتی ہو

    اور شہر کے باہر جتنے شہر ہیں سب کے سب اندوہ میں ہیں

    کل ہفتے کی تعطیل کا پہلا دن ہوگا

    وہ لڑکی گھاس پہ بیٹھ کے لکھتی ہے اور ہنستی ہے

    اک تیز ہنسی جو سات گھروں کو چیر گئی

    وہ لڑکی گھاس پہ بیٹھ کے لکھتی ہے اور ہنستی ہے

    ان لفظوں پر جو اس نے لکھے

    ان لفظوں پر جو اس سے پہلے آنے والے سب نے لکھے

    ان لفظوں پر جو اس کے بعد کے آنے والے شاید اس پر لکھیں گے

    وہ ہنستی ہے اور لکھتی ہے اور ہنستی ہے

    اور شہر تمام اندوہ میں ہے

    کوئی پتھر آن ہٹائے گا

    اس گھر کے باہر اک گھر ہے

    تم گھر میں جا کر سو رہتے

    اور خواب کے لیے دم کاہے کو آنے ہیں

    خواب تو رتھ پر آتے ہیں

    اور تم نے رتھ دیوتا کو خواب میں ڈال دیا

    اب شہر اور خواب اور آنکھ کا رشتہ ٹوٹ گیا

    اب دریا پھیلتا جاتا ہے

    اور کوئی کنارا پاس نہیں

    اور دریا پھیلتا جاتا ہے

    اور دریا پھیلتا جاتا ہے

    اور دریا پھیلتا جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے