یہ شہر تمام اندوہ میں ہے
یہ شہر تمام اندوہ میں ہے
اس رات سپاہی گشت پر آیا نہیں
تم گھر جا سکتی ہو
اور شہر کے باہر جتنے شہر ہیں سب کے سب اندوہ میں ہیں
کل ہفتے کی تعطیل کا پہلا دن ہوگا
وہ لڑکی گھاس پہ بیٹھ کے لکھتی ہے اور ہنستی ہے
اک تیز ہنسی جو سات گھروں کو چیر گئی
وہ لڑکی گھاس پہ بیٹھ کے لکھتی ہے اور ہنستی ہے
ان لفظوں پر جو اس نے لکھے
ان لفظوں پر جو اس سے پہلے آنے والے سب نے لکھے
ان لفظوں پر جو اس کے بعد کے آنے والے شاید اس پر لکھیں گے
وہ ہنستی ہے اور لکھتی ہے اور ہنستی ہے
اور شہر تمام اندوہ میں ہے
کوئی پتھر آن ہٹائے گا
اس گھر کے باہر اک گھر ہے
تم گھر میں جا کر سو رہتے
اور خواب کے لیے دم کاہے کو آنے ہیں
خواب تو رتھ پر آتے ہیں
اور تم نے رتھ دیوتا کو خواب میں ڈال دیا
اب شہر اور خواب اور آنکھ کا رشتہ ٹوٹ گیا
اب دریا پھیلتا جاتا ہے
اور کوئی کنارا پاس نہیں
اور دریا پھیلتا جاتا ہے
اور دریا پھیلتا جاتا ہے
اور دریا پھیلتا جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.