یہ زرد رو چاند ختم شب کا
جو لمحہ بھر کو مرے دریچے میں رک گیا ہے
سیاہ پیڑوں کی نیم خوابیدہ ٹہنیوں سے
الجھ رہا ہے
اک آخری اشرفی کی صورت
جو کیسۂ شب میں رہ گیا ہے
یہ ماہ بسمل
جو یاد کی حد آخریں پر
قدیم راتوں میں بھی مرا ہم نفس رہا ہے
جو سرد تاریک ساعتوں میں
سکوت صحرائے نیم شب میں
مری خموشی کا ہم نوا ہے
یہ چاند جو اپنی چاندنی کا
فسون دیرینہ لے کے میرے
دبیز خوابوں میں بس گیا ہے
کہانیوں میں پرانے قصوں میں داستانوں میں بولتا ہے
طلسم و نیرنگ کی زباں میں
یہ چاند جو اپنی چاندنی میں
اداس قرنوں کے غم چھپائے
مرے دریچے میں ڈھل رہا ہے
یہ چاند جس کا قدیم اجالا
مرے نفس میں پگھل رہا ہے
یہ چاند میرے دل و نظر میں
ہزار صدیوں سے جل رہا ہے
یہ زرد رو چاند ختم شب کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.