Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں بھی ہوتا ہے کہ اپنے آپ آواز دینا پڑتی ہے

فرخ یار

یوں بھی ہوتا ہے کہ اپنے آپ آواز دینا پڑتی ہے

فرخ یار

MORE BYفرخ یار

    دنیا بے صفتی کی آنکھ سے دیکھ

    یہ تکوین، ،زمان زمینیں،

    مستی اور لگن کی لیلا

    اک بہلاوا ہے

    اس بہلاوے میں اک دستاویز ہے

    جس کا اول آخر

    پھٹا ہوا ہے

    دودھیا روشن

    شاہراہوں پر

    کتنے یگ تھے

    جن میں خاموشی کے لمبے لمبے سکتے ہیں

    بارش اور ماٹی کا ذکر نہیں

    پھر بھی ہم نے

    معنی اور امکان کی بے ترتیبی میں

    ادھر ادھر سے

    زندہ رہنے کا سامان کیا

    خوابوں کے گدلے پانی میں مچھلی دیکھ کے

    حرف بنائے

    اور چکنی مٹی کی مورت پر

    دو آنکھیں رکھیں

    گھٹتی بڑھتی دنیاؤں تک

    مستی اور لگن کی لیلا میں

    اب حرف ہمارے دلوں کو روشن رکھتے ہیں

    لیکن جرعہ جرعہ

    عمروں کے دالان میں

    اپنے آپ کو بے خبری سے

    بھرنا پڑتا ہے

    نیلی چھت

    ٹھنڈی رکھنے کو

    تن من نیلا کرنا پڑتا ہے!!

    مأخذ :
    • کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 99)
    • Author : Naseer Ahmed Nasir
    • مطبع : H.No.-21, Street No. 2, Phase II, Bahriya Town, Rawalpindi (Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011)
    • اشاعت : Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے