جب ان کا ذکر ہماری زباں پہ آتا ہے
تو جیسے دل میں کوئی اک دیا جلاتا ہے
وہ جن کا علم کی دنیا میں بول بالا ہے
جہان علم میں پھیلا ہوا اجالا ہے
بتائیں کیا تمہیں ذاکر حسین کیسے تھے
وہ پھول بن کے ہمارے چمن میں رہتے تھے
چمن اداس ہے وہ زینت چمن ہے کہاں
اس انجمن میں وہ اب صدر انجمن ہے کہاں
سنائی دیتی نہیں اب وہ پر اثر تقریر
نظر سے اب ہوئی اوجھل وہ عزم کی تصویر
ہمیشہ رہتا تھا انسانیت کا پاس انہیں
نہ مشکلات میں ہوتا کبھی ہراس انہیں
معلموں کو وہ دیتے تھے درس مہر و وفا
وہ چاہتے تھے مدرسوں میں خوش گوار فضا
وہ چاہتے تھے پھلیں پھولیں نونہال چمن
نئے شگوفوں سے ہو پر بہار اب گلشن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.