Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذات کے روگ میں

وزیر آغا

ذات کے روگ میں

وزیر آغا

MORE BYوزیر آغا

    تب وہ بے ساختہ رو پڑے سینہ کوبی کرے

    جانے والے کا ماتم کرے

    بین کرتے پھرے

    آخری پات کے سوگ میں

    تلملاتی رہے

    ذات کے روگ میں

    پھر وہ رت آئے جب

    چکنی کائی زدہ سی چٹانوں پہ دیکھوں میں خود کو

    میں آنکھوں کے پانی کو روکوں مگر پانی کیسے رکے

    تب میں چیخوں بلاؤں اسے

    گہرے نیلے سمندر کی تہہ میں وہ ہوگی کہیں کون جانے

    مگر وہ بلاوے کو سن کر سمندر کی تہہ سے ابھر کر

    مرے پاس آئے مجھے چھو کے دیکھے

    کہے تم کہاں تھے

    خدارا بتاؤ کہ تم اتنا عرصہ کہاں تھے

    مجھے خود سے لپٹائے مہکی ہوئی گود میں لے کے جھولا جھلائے

    کوئی گیت گائے جو سیال چاندی کا چشمہ سا بن کر بہے

    دھند بن کر اڑے

    مجھ کو سورج کی گندی تمازت سے محفوظ کر دے

    کہے اب تو جانے نہ دوں گی تمہیں

    اب میں جانے نہ دوں گی تمہیں

    اور میں

    اپنے بوجھل پپوٹوں کو میچے

    کسی نرم جھونکے کے قدموں کی آہٹ سنوں

    تنگ ہوتے ہوئے دودھیا بازوؤں کے

    ملائم سے حلقے میں سونے لگوں

    کاش سونے لگوں

    کاش میں سو سکوں

    مأخذ :
    • کتاب : Wazeer Aagha Ki Nazmen (Pg. 52)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے