Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زاویے

MORE BYمحمد تنویرالزماں

    مجھے تو بے سکوں سا کر گیا اس شوخ کا کہنا

    حقیقت کے ترازو میں کبھی تولا ہے جذبوں کو

    محبت کے تقدس کا بھرم رکھا کبھی تو نے

    کبھی بے ساختہ لپٹا ہے محروم صباحت سے

    کبھی حال کجی پوچھا ہے مسحور قباحت سے

    کبھی دشت جنوں پاٹا ہے جذبات ارادت سے

    کبھی صرصر سے تلخی کا سبب پوچھا متانت سے

    کبھی ترجیح دی خاک چمن پر ریگ صحرا کو

    گل و بلبل سے ہٹ کر بھی کبھی دیکھا ہے فطرت کو

    گل و بلبل بجا لیکن چمن میں خار بھی تو ہے

    صباحت وقف گلشن ہی نہیں کہسار بھی تو ہیں

    کئی پوشیدہ از فکر و نظر شہکار بھی تو ہیں

    غلط ہیں ناصیہ فرسائیاں تیری طلب تیری

    تری راہیں جدا ہیں اہل دل سے اہل حسرت سے

    ترا حسن نظر محدود ہے ذاتی مقاصد تک

    تری یہ شپرہ چشمی ہی تجھے برباد کر دے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے