ضبط کو سوچ کر خرچ کرتا ہوں میں
ہر کسی پر نہیں
ہر جگہ پر نہیں
اس لئے میری آنکھیں کبھی خشک ہوتی نہیں
ایسا لگتا ہے ہر بات پر
جیسے رونے کو تیار بیٹھا ہوں میں
دوستوں سے ہوئی بد زبانی پہ بھی
دکھ بھری دوسروں کی کہانی پہ بھی
یوں
کہ میں ضبط کو خرچ کرنا نہیں چاہتا
چھوٹی موٹی کسی بات پر
ہاں مگر
بڑے واقعے جب ہوئے
یہاں تک کہ جب میرے گھر سے جنازے اٹھے
تب کسی نے مری آنکھ میں ایک آنسو بھی دیکھا نہیں
کوئی یہ سوچتا ہے اگر
کہ اس نے مجھے اپنے غم میں رلا کر
بڑا معرکہ کوئی سر کر لیا ہے
تو پاگل ہے وہ
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 117)
- Author :شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.