Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ضبط کا خرچ

شارق کیفی

ضبط کا خرچ

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    ضبط کو سوچ کر خرچ کرتا ہوں میں

    ہر کسی پر نہیں

    ہر جگہ پر نہیں

    اس لئے میری آنکھیں کبھی خشک ہوتی نہیں

    ایسا لگتا ہے ہر بات پر

    جیسے رونے کو تیار بیٹھا ہوں میں

    دوستوں سے ہوئی بد زبانی پہ بھی

    دکھ بھری دوسروں کی کہانی پہ بھی

    یوں

    کہ میں ضبط کو خرچ کرنا نہیں چاہتا

    چھوٹی موٹی کسی بات پر

    ہاں مگر

    بڑے واقعے جب ہوئے

    یہاں تک کہ جب میرے گھر سے جنازے اٹھے

    تب کسی نے مری آنکھ میں ایک آنسو بھی دیکھا نہیں

    کوئی یہ سوچتا ہے اگر

    کہ اس نے مجھے اپنے غم میں رلا کر

    بڑا معرکہ کوئی سر کر لیا ہے

    تو پاگل ہے وہ

    مأخذ :
    • کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 117)
    • Author :شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے