Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زیتون کا درخت

ذیشان ساحل

زیتون کا درخت

ذیشان ساحل

MORE BYذیشان ساحل

    دلچسپ معلومات

    (محمودرویش کے لیے)

    میرے پاس

    کوئی باغ نہیں ہے دوست

    کچھ ادھورے خواب ایک بالکنی

    اور دو تین گملے ہیں

    جو مجھے دنیا میں درختوں کے

    باقی رہنے کی وجوہات بتاتے ہیں

    اور جنگلوں کو جلا دئیے جانے کی خبریں پہنچاتے ہیں

    میری بہن میرے کمزور پیروں میں

    زیتون کے تیل سے جان ڈالنے کی کوشش کرتی ہے

    ماں ہوتی تو وہ بھی یہی کرتی

    کاش ساری دنیا میں

    زیتون کے تیل کے کنویں ہوں

    اور کمزور پیروں میں جان پڑ جائے

    اور ہم اپنے پیاروں کے ساتھ

    محبت کے باغ میں روز چہل قدمی کر سکیں

    ایک درخت تمہارے نام کا بھی ہوگا

    میرے دوست

    تاکہ ہم ہمیشہ محبت اور شفا یابی کے معجزے میں

    ایک دوسرے کے شریک رہیں

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 732)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے