زخمی خوابوں کی تیسری دنیا
صدر مملکت نے
اپنی دولت کو ضرب لگائی
اور پرائے ملک میں ایک قبر کرائے پر لے لی
تاکہ اس کی لاش محفوظ رہے
روشنی نے دنیا کا سفر کیا
مگر کسی عدالت میں انصاف نہ ملا
کہ اندھے ترازو نے تو کبھی آنکھیں ہی نہیں کھولیں
دیواریں تمام رات جاگتی رہیں
سامان پڑا رہا
لیکن گھروں سے لڑکیاں چرا لی گئیں
ایک جسم کو کئی جسموں نے چھوا
تو بچاری روحوں نے اپنے چہروں پر قے کی
لڑکی ماں تو بنی بیاہی نہ گئی
اس نے آنسوؤں سے غسل کیا
مگر پاک نہ ہوئی
ہمیں دنیا میں ہی دوزخ ملی
کیونکہ ہم اس لڑکی کے گھر پیدا ہوئے
جس کا باپ فاقے سے مر گیا
اور ماں بیوہ خوابوں کی گھٹن سے
اس رات چاند کو قتل کر دیا گیا
اور ہم بھائیوں نے
ویران سڑک پر خودکشی کر لی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.