Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زلزلہ

جس سے وابستہ تھے کئی ارمان

سوچتا ہوں مٹا دیا کس نے

سوچتا ہوں کہ چند لمحوں میں

سارا گلشن جلا دیا کس نے

چند لمحوں میں ہو گئی برباد

کوئنا کی حسین آبادی

جانے میری ستم زدہ آنکھیں اس سسکتے ہوئے خرابے میں

دیر سے کیا تلاش کرتی ہیں

مسکراہٹ جوان چہروں کی

آبگینہ حسین خوابوں کا

چوڑیاں نرم نرم ہاتھوں کی

چاندنی سرخ سرخ ماتھوں کی

اس خرابے میں کچھ نہیں ملتا

اس طرح سے زمیں نے کروٹ لی

ہو گئی ہے اتھل پتھل دھرتی

جل گئے سب بہار کے سپنے

صرف سپنوں کی راکھ باقی ہے

آج مزدور اپنی کٹیا میں

خاک کے بسترے پہ سوتا ہے

دیکھتا ہے محل کی ویرانی

اور سرمایہ دار روتا ہے

یہ تباہی یہ خانہ‌ بربادی

ہائے کیا دل گداز منظر ہے

جھونپڑی ہو کہ آسمان محل

موت کے سامنے برابر ہے

مأخذ :
  • کتاب : Dard aashna (Pg. 67)
  • Author : Abdullah Sajid
  • مطبع : Abdullah Sajid

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے