زمین ایک مدت سے
ہفت آسماں کی طرف سر اٹھائے ہوئے
رو رہی ہے
زمین اپنے آنسو
بہت اپنی ہی کوکھ میں بو رہی ہے
زمیں دل کشادہ ہے کتنی
فلک کے اتارے ہوئے بوجھ بھی ڈھو رہی ہے
فضا پر بہت دھند چھائی ہوئی ہے
جواں گل بدن شاہزادے
زمیں کے دلارے
اجڑتی ہوئی بزم کے چاند تارے
کٹی گردنوں گولیوں سے چھدے جسم کی
رت سجائے لہو میں نہائے
زمیں کی طرف آ رہے ہیں
زمیں ایک مدت سے
اس کار و بار ستم میں گھری ہے
زمین رو رہی ہے
مگر اس کے آنسو کی تحریر
روشن ہے اتنی
کہ آئندہ موسم اسی زندہ تحریر سے
جگمگاتے رہیں گے
اگر اس کے شہزادے
یوں ہی لہو میں نہاتے رہیں گے
تو اک روز تاریخ
ان کے لیے حشر برپا کرے گی
- کتاب : dasht ajab hairanii ka shayar (Pg. 71)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.