زمین اور سورج
بتاتے ہیں مرے ابو کہ گول ہے دنیا
خود اپنی کیلی پہ چکر لگاتی رہتی ہے
جو حصہ آتا ہے سورج کے سامنے اس کا
وہاں پہ ہوتا ہے دن روشنی بھی رہتی ہے
جو حصہ دھرتی کا سورج کے سامنے نہ رہا
اندھیرا ہوتا ہے اس سمت رات ہوتی ہے
جہاں ہو دن وہاں ہوتا ہے کاروبار حیات
جہاں ہو رات وہاں کائنات سوتی ہے
نہ صرف یہ کہ زمیں گھومتی ہے محور پر
تو پورا کرتی ہے چوبیس گھنٹوں میں چکر
کمال یہ ہے کہ سورج کے گرد گھوم کے بھی
یہ پورے سال میں کرتی ہے ایک کار دگر
اسی نظام سے موسم بدلتا رہتا ہے
کہیں ہے گرمی تو سردی کہیں پہ ہوتی ہے
کہیں بہار کھلاتی ہے سبزہ زاروں میں گل
کہیں برس کے گھٹا موتیاں پروتی ہے
زمیں ہو چاند ہو تارے ہوں یا کہ سورج ہو
خلا میں تیرتے رہتے ہیں سارے سیارے
سنبھالے رہتی ہے اک دوسرے کو ان کی کشش
طویل ہے جو ڈگر اس پہ چلتے ہیں سارے
نتیجہ نکلا یہی باہمی تعاون پر
ہے انحصار ہمارے نظام شمسی کا
ملا کے ہاتھ چلے گا اگر بشر مہدیؔ
تو حسن اور بھی نکھرے گا اپنی دھرتی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.