Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمین کا بوجھ

انجم عثمان

زمین کا بوجھ

انجم عثمان

MORE BYانجم عثمان

    ازل سے ارتقا کی رہ گزر میں

    ہزاروں قافلے ہیں جادہ پیما

    ابد کی منزلوں میں چلتے چلتے

    بہت سے لوگ کھو کر رہ گئے ہیں

    غبار راہ ہو کر رہ گئے ہیں

    جنہیں سرمایۂ عرفاں ملا تھا

    جنہیں عقل جنوں ساماں ملی تھی

    وہ اپنی منزلوں کی سختیوں کو

    سفر کی ناسزا بد بختیوں کو

    ادائے تمکنت سے پی گئے ہیں

    اور ان کے عزم مستحکم کے شعلے

    فضاؤں میں اجالا کر گئے ہیں

    مگر کچھ لوگ انجمؔ اس جہاں میں

    جنہیں ذوق جہاں بینی ملی تھی

    جنہیں ادراک ہستی بھی ملا تھا

    وہ اپنی بزدلی سے

    قدم آگے بڑھا کر ڈر گئے ہیں

    زمیں کا بوجھ تھے جو ننگ انساں

    وہ سب جینے سے پہلے مر گئے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے