زمیں خواب خوشبو
منڈیروں سے جب دھوپ اتری
ابھی رات جاگی نہیں تھی
ابھی خواب کا چاند صحرا میں سویا ہوا تھا
سمندر کے بالوں میں چاندی چمکتی نہیں تھی
کسی طاق میں بھی دیئے کی کوئی لو بھڑکتی نہیں تھی
فضاؤں میں گیتوں کی مہکار تھی
پرندے ابھی آشیانوں کو بھولے نہیں تھے
وہ سپنوں میں کھوئی ہوئی تھی
زمانے پہ جب دھوپ اتری
تو اس نے بدن کو سمیٹا نہیں تھا
یہ مٹی کی زرخیزی جاگی نہیں تھی
سو جب رات اتری
زمیں خواب خوشبو
یہ موسم
یہ میں
میری آنکھیں
مرا دل
اسے رو رہے تھے
زمانے پر جب رات اتری
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 200)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.