Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمین سمٹ کر میرے تلوے سے آ لگی

جواز جعفری

زمین سمٹ کر میرے تلوے سے آ لگی

جواز جعفری

MORE BYجواز جعفری

    اے تین چہروں میں

    روشن پیشانی والے

    تیرا نقش

    پائیدار اور قدیم ہے

    تو نے سفید بیضوی زنداں سے

    باہر پاؤں رکھا

    تو زمین تیرے استقبال کے لیے

    موجود نہ تھی

    تو نے نرم لہجے میں

    ناپید سمتوں کو آواز دی

    اور اپنے چاروں اور پھیلنے لگا

    تو نے کنول کی پتیوں سے

    بچھونا تخلیق کیا

    اور اپنی زندگی کا اولین خواب دیکھنے لگا

    ایک عظیم دنیا کی تخلیق کا خواب

    تو نے ہواؤں کو کات کر

    آسمانوں کی چادر بنائی

    اور کھولتے سمندروں کی گہرائی سے

    زمین کو باہر نکال لایا

    تو نے چٹکی بھر رونق

    زمین کے چہرے پہ مل دی

    تو نے میرے لیے

    سرمئی رنگ کا گھوڑا تخلیق کیا

    اور اپنے لیے

    سفید بطخ

    زمین

    سمٹ کر میرے تلوے سے آ لگی

    تو سمندروں کی سیاحت پر

    روانہ ہو گیا

    اے عظیم باپ

    تیرے تیرتھ کے مقدس پانیوں میں

    تازہ جسموں کے گلاب مہکتے ہیں

    تو نے اپنے ڈھاک کے سبز پتوں سے

    زمین کے لیے سایہ بنایا

    اور تنہائی کا سکہ

    سمندر میں بہا دیا

    تو نے اپنے لیے سرسوتی تخلیق کی

    اور اس کے پہلو سے لپٹ کر

    دنیا کی مسماری کا خواب دیکھنے لگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے