بدن میں نہ پہلی سی حدت
نہ دھڑکن ہے دل میں
جئے جانے کی ایک بے شرم عادت
ادھر کچھ دنوں سے
نگاہوں میں اپنی سبک کر رہی ہے
ہزاروں بکھیڑوں میں بھی جانے کب
بے ستر آ کھڑی ہوتی ہے یہ حقیقت
تو کیا میں بھی ان ان گنت لوگوں میں ہوں
جنہیں زندگی اک سزا ہے
کوئی بد دعا ہے
مگر جی رہے ہیں
ابھی کچھ دھواں سا نظر آ رہا ہے
ذرا دھونکنی سے ہوا دے کے دیکھیں
برا کیا ہے چنگاری دو ایک نکلے
بھبھک اٹھیں پھر
سرد پڑتے انگارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.