Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ضمیر

MORE BYوامق جونپوری

    روح ناپاک مری قلب بھی ناپاک مرا

    نفس امارہ بہت ہو گیا بیباک مرا

    بوجھ میں اپنے ہی ماضی کے دبا جاتا ہوں

    اپنی ہی آگ میں اب خود ہی جلا جاتا ہوں

    کس طرف جاؤں کہاں دھوؤں میں اپنا دامن

    میرے مقتول مرے ساتھ ہیں بے غسل و کفن

    دیکھتا ہوں شب تاریک میں جب میں تارے

    نوک نیزہ پہ نظر آتے ہیں کتنے بچے

    آج تک یاد ہیں مجھ کو وہ نگاہیں معصوم

    ان ہی ہاتھوں نے جنہیں کر دیا بڑھ کر معدوم

    چھاتیاں ماؤں کی ہنس ہنس کے ہیں میں نے کاٹیں

    ہڈیوں سے مری تلوار نے سڑکیں پاٹیں

    اپنی ہر ضرب کا اب خود ہی نشانہ ہوں میں

    جرم عنوان ہو جس کا وہ فسانہ ہوں میں

    میں نے عصمت کے صنم خانوں کو مسمار کیا

    اپنی بہنوں کو سپرد سر بازار کیا

    کتنے مہ پارے ہوئے خود مری ظلمت کا شکار

    کون کر سکتا ہے اب میرے گناہوں کا شمار

    چونک چونک اٹھتا ہوں راتوں کو میں اکثر اب بھی

    چیخیں رہ رہ کے مرے کانوں میں آتی ہیں وہی

    اپنے کردار کو اب کیسے بھلاؤں اے دوست

    اپنی ہی لاش کو اب کیسے اٹھاؤں اے دوست

    کھائے جاتا ہے مجھے اب مرے ماضی کا خیال

    کیا مرے جرم کی پاداش ہے اس درجہ محال

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    ضمیر نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے