Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زنجیر غلامی

زاہدہ خاتون زاہدہ

زنجیر غلامی

زاہدہ خاتون زاہدہ

MORE BYزاہدہ خاتون زاہدہ

    چند بند

    کہاں تک اے ستم گر چرخ تدبیریں غلامی کی

    کہ اب بار گراں ہے دل کو زنجیریں غلامی کی

    سبق دیتی ہیں آزادی کا تاثیریں غلامی کی

    زبان حال سے کہتی ہیں تصویریں غلامی کی

    ہم اپنا ملک اپنا تخت اپنا تاج لے لیں گے

    کہے دیتے ہیں ہم اس سال میں سوراج لے لیں گے

    رہے گی ایک قوم غیر کب تک حکمراں ہم پر

    کہاں تک ہوں گی گونا گوں ستم آرائیاں ہم پر

    رہیں خوش قید میں ہم اور ہنسے سارا جہاں ہم پر

    سنا اب آپ خوش ہوں یا خفا ہوں مہرباں ہم پر

    ہم اپنا ملک اپنا تخت اپنا تاج لے لیں گے

    کہے دیتے ہیں ہم اس سال میں سوراج لے لیں گے

    بہت دن تک اٹھائے ناز بے جا آپ کے ہم نے

    کلیجہ اب تو چھلنی کر دیا ہے خنجر غم نے

    ہوئی بیدار دنیا کروٹیں بدلی ہیں عالم نے

    اٹھایا ہے یہ بیڑا اب ہماری قوم بے دم نے

    ہم اپنا ملک اپنا تخت اپنا تاج لے لیں گے

    کہے دیتے ہیں ہم اس سال میں سوراج لے لیں گے

    ہمارا ملک ہے اس کی حکومت حق ہمارا ہے

    بتاؤ تو یہاں پر کون سا حصہ تمہارا ہے

    کہ آزادی کی خاطر ہم کو ہر ایذا گوارا ہے

    خدا کے فضل سے رفعت پہ قسمت کا ستارا ہے

    ہم اپنا ملک اپنا تخت اپنا تاج لے لیں گے

    کہے دیتے ہیں ہم اس سال میں سوراج لے لیں گے

    یہ سب آزاد ہیں اب رنگ آزادی دکھائیں گے

    کہ اب ہندوستاں والے فریبوں میں نہ آئیں گے

    مریں گے جان دیں گے غم سہیں گے جیل جائیں گے

    مگر اے زاہدہؔ اب جشن آزادی منائیں گے

    ہم اپنا ملک اپنا تخت اپنا تاج لے لیں گے

    کہے دیتے ہیں ہم اس سال میں سوراج لے لیں گے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے