Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذرا دور چلنے کی حسرت رہی ہے

تبسم فاطمہ

ذرا دور چلنے کی حسرت رہی ہے

تبسم فاطمہ

MORE BYتبسم فاطمہ

    ذرا دور چلنے کی حسرت رہی ہے

    محبت ہی صرف زندگی تو نہیں ہے

    کہ تم سے الگ بھی محبت رہی ہے

    خوشی کے لئے گھر ہی کافی نہیں ہے

    کہ گھر سے الگ کی بھی چاہت رہی ہے

    ذرا دور چلنے کی حسرت رہی ہے

    میں ویرانیوں کی اداسی کی تنہائیوں کی پسند ہوں

    جزیرے بناتی ہوں پھر توڑتی ہوں

    میں خوابوں کو آباد کرتی بھی ہوں راکھ کرتی بھی ہوں

    میں آزاد اڑتا پرندہ ہوں جس کے لئے

    آسماں کی اڑانیں بھی کم پڑ گئی ہیں

    زمیں تھم گئی ہے

    چراغوں کو جلنے کی عادت رہی ہے

    ذرا دور چلنے کی حسرت رہی ہے

    میں نادیدہ خوابوں کا احساس ہوں

    فلک تک جو گونجے وہ آواز ہوں

    دلوں تک جو پہنچے میں وہ ساز ہوں

    گھٹن قید بندش کے احساس سے کورے جذبات سے دور ہوں مطمئن

    میں سمندر ہوں بہتی ہوا اور گرجتی ہوئی موج ہوں

    میں سکندر کولمبس ہوں آزاد ہوں

    کہکشاں سے الگ کہکشاں اور بھی ہیں

    جہانوں میں کیوں خود کو میں قید رکھوں جہاں اور بھی ہیں

    ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں

    میری فطرت میں میری طاقت رہی ہے

    محبت ہی صرف زندگی تو نہیں ہے

    کہ تم سے الگ بھی محبت رہی ہے

    ذرا دور چلنے کی حسرت رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے