Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذرا سوچو تو کیا ہوگا

صفدر علی صفدر

ذرا سوچو تو کیا ہوگا

صفدر علی صفدر

MORE BYصفدر علی صفدر

    زمیں اڑتی پھرے گی آسماں نیچے بچھا ہوگا

    ذرا سوچو تو ایسا ہوگا دنیا میں تو کیا ہوگا

    ستاروں کو پکڑ کر لوگ کمروں میں سجائیں گے

    ہوا کو باندھ کر رکھیں گے گرمی میں چلائیں گے

    کبھی سورج نہیں نکلا تو سستی کی سزا دیں گے

    اٹھک بیٹھک کرائیں گے اسے مرغا بنا دیں گے

    کبھی کر دے منع جو چاند راتوں میں نکلنے سے

    اگر انکار کر دیں سارے موسم رت بدلنے سے

    کہے مچھلی کہ میں جاؤں گی اپنے پیر پر چل کر

    اگر کچھوا کہے مجھ کو نکالو خول سے باہر

    لگا لیں لاؤڈ اسپیکر اگر بادل گرجنے کو

    کہیں بجلی نہیں ہے آئیں گے ہم کل برسنے کو

    پرندے خود چلا کر گاڑیاں جائیں جہاں چاہیں

    اور ہاتھی اڑتے پھرنے کو بڑا سا پنکھ لگوائیں

    ذرا سوچو تو ایسا ہونے لگ جائے تو کیسا ہو

    زمیں پر کھانے پینے کا نہ ہو کچھ صرف پیسہ ہو

    اگر ہر ایک وہ کرنے لگے جو اس کا دل چاہے

    تو کائنات کی ہر شے جگہ سے اپنی ہل جائے

    مگر اللہ نے ہر چیز کو قابو میں رکھا ہے

    نظام زندگی صفدرؔ تبھی تو اتنا اچھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے