Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذرا تم طاق پر رکھے محبت کے دیے کو پھر جلاؤ

تسنیم عابدی

ذرا تم طاق پر رکھے محبت کے دیے کو پھر جلاؤ

تسنیم عابدی

MORE BYتسنیم عابدی

    اندھیرا بڑھ رہا ہے

    اندھیرا بڑھ رہا ہے اور

    ہم دونوں کی آنکھیں بھی

    ذرا

    کم نور ہوتی جا رہی ہیں

    اس لئے ایسا کرو

    اک بار پھر سے

    جو

    گزشتہ عہد میں وعدے کیے تھے

    محبت کے جو نغمے گنگنائے تھے

    وفا کے پھول جو برسائے تھے

    وہ

    دھیان میں لاؤ

    چلو اک بار پھر

    دہراتے ہیں خود کو

    سنو

    ہم دونوں کی آنکھیں اگر کم نور ہیں تو کیا

    دلوں میں یاد کا جشن چراغاں ہم کریں

    اس سے کم از کم رات کاٹنے کے لئے

    کچھ روشنی تو مل سکے گی پھر

    چلو ہم طاق پر رکھے محبت کے دیے کو پھر جلاتے ہیں

    اداسی سے ہی دونوں مسکراتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے