Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زرقا

MORE BYرانا سعید دوشی

    تو کیا وہ جھوٹ تھا

    تو نے جو اس لڑکی سے بولا تھا

    میں تیری جھیل جیسی

    نیلی آنکھوں پر غزل کے شعر لکھوں گا

    میں تیری ریشمی زلفوں میں

    اپنی نظم کے موتی پروؤں گا

    میں تیری دودھیا رنگت کلائی میں

    طلائی چوڑیوں ایسے

    کھنکتے گیت پہنانے کا خواہاں ہوں

    مجھے معلوم ہے فرصت نہیں ملتی

    بہت سے اور موضوعات بھی

    مانا ضروری ہیں

    مگر اس سے کیا وعدہ

    بھلا کیا کم ضروری ہے

    تو ایسا کر

    کوئی اپنی پرانی نظم اس کے نام کر دے

    یا

    غزل کے شعر میں رد و بدل کر کے

    کسی صورت بھی اس کا تذکرہ کر دے

    جو تیری شاعری کے آئنے کے سامنے

    سنگھار کرنے بیٹھ جاتی ہے

    نہیں

    مجھ سے تو ایسا بھی نہیں ممکن

    اسے میری سبھی نظمیں

    سبھی غزلیں

    زبانی یاد ہوتی ہیں

    اسے تو میری وہ غزلیں بھی ازبر ہیں

    جو میں نے

    جا کے صدیوں بعد کہنی ہیں

    میں ان یاقوت ہونٹوں پر

    فقط

    خاموشیاں ہی ثبت کرتا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 143)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے