بہہ گئے آنسوؤں میں خواب مرے
میرے ہمراز و غم گسار و جلیس
میری آنکھیں بجھی بجھی سی ہیں
میری پلکیں جھکی جھکی سی ہیں
میری سانسیں رکی رکی سی ہیں
مجھ کو آواز اب نہیں آتی
دور جنگل سے جس کی لے پر میں
رقص کرتا تھا گیت بنتا تھا
زندگانی سے روز لڑتا تھا
شام جیتا تھا صبح مرتا تھا
اب وہ لمحے کہاں سے لاؤں میں
کیسے راتوں کو اب سجاؤں میں
گیت فردا کے کیسے گاؤں میں
بہہ گئے آنسوؤں میں خواب مرے
میرے ہمراز و غم گسار و جلیس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.