Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زہرا نے بہت دن سے کچھ بھی نہیں لکھا ہے

زہرا نگاہ

زہرا نے بہت دن سے کچھ بھی نہیں لکھا ہے

زہرا نگاہ

MORE BYزہرا نگاہ

    زہراؔ نے بہت دن سے کچھ بھی نہیں لکھا ہے

    حالانکہ در ایں اثنا کیا کچھ نہیں دیکھا ہے

    پر لکھے تو کیا لکھے؟ اور سوچے تو کیا سوچے؟

    کچھ فکر بھی مبہم ہے کچھ ہاتھ لرزتا ہے

    زہراؔ نے بہت دن سے کچھ بھی نہیں لکھا ہے!

    دیوانی نہیں اتنی جو منہ میں ہو بک جائے

    چپ شاہ کا روزہ بھی یوں ہی نہیں رکھا ہے

    بوڑھی بھی نہیں اتنی اس طرح وہ تھک جائے

    اب جان کے اس نے یہ انداز بنایا ہے

    ہر چیز بھلاوے کے صندوق میں رکھ دی ہے

    آسانی سے جینے کا اچھا یہ طریقہ ہے

    زہراؔ نے بہت دن سے کچھ بھی نہیں لکھا ہے!

    گھر بار، سمجھتی تھی، قلعہ ہے حفاظت کا

    دیکھا کہ گرہستی بھی مٹی کا کھلونا ہے

    مٹی ہو کہ پتھر ہو ہیرا ہو کہ موتی ہو

    گھر بار کے مالک کا گھر بار پہ قبضہ ہے

    احساس حکومت کے اظہار کا کیا کہنا!

    انعام ہے مذہب کا جو ہاتھ میں کوڑا ہے

    زہراؔ نے بہت دن سے کچھ بھی نہیں لکھا ہے!

    دیوار پہ ٹانگا تھا فرمان رفاقت کا

    کیا وقت کے دریا نے دیوار کو ڈھایا ہے

    فرمان رفاقت کی تقدیس بس اتنی ہے

    اک جنبش لب پر ہے، رشتہ جو ازل کا ہے

    زہراؔ نے بہت دن سے کچھ بھی نہیں لکھا ہے!

    دو بیٹوں کو کیا پالا ناداں یہ سمجھتی تھی

    اس دولت دنیا کی مالک وہی تنہا ہے

    پر وقت نے آئینہ کچھ ایسا دکھایا ہے

    تصویر کا یہ پہلو اب سامنے آیا ہے

    بڑھتے ہوئے بچوں پر کھلتی ہوئی دنیا ہے

    کھلتی ہوئی دنیا کا ہر باب تماشہ ہے

    ماں باپ کی صورت تو دیکھا ہوا نقشہ ہے

    دیکھے ہوئے نقشے کا ہر رنگ پرانا ہے

    زہراؔ نے بہت دن سے کچھ بھی نہیں لکھا ہے!

    سوچا تھا بہن بھائی دریا ہیں محبت کے

    دیکھا کہ کبھی دریا رستہ بھی بدلتا ہے

    بھائی بھی گرفتار مجبوریٔ خدمت ہیں

    بہنوں پہ بھی طاری ہے قسمت کا جو لکھا ہے

    اک ماں ہے جو پیڑوں سے باتیں کیے جاتی ہے

    کہنے کو ہیں دس بچے اور پھر بھی وہ تنہا ہے

    زہراؔ نے بہت دن سے کچھ بھی نہیں لکھا ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    زہرا نگاہ

    زہرا نگاہ

    زہرا نگاہ

    زہرا نگاہ

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    زہرا نگاہ

    زہرا نگاہ,

    عذرا نقوی

    زہرا نے بہت دن سے کچھ بھی نہیں لکھا ہے عذرا نقوی

    زہرا نگاہ

    زہرا نے بہت دن سے کچھ بھی نہیں لکھا ہے زہرا نگاہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے