ذکر آرزوؔ
(آرزوؔ لکھنوی کی وفات سے متاثر ہو کر)
پھر لہو بہنے لگا آنکھوں سے کیا پھر چھڑ گیا
حلقۂ احباب میں ذکر وصال آرزوؔ
عالم شعر و سخن میں آج حاصل ہے کسے
قدرت تخلیق و پرواز خیال آرزوؔ
اللہ اللہ کس وفور شوق سے اہل شعور
دیکھتے ہیں حسن معنی میں جمال آرزوؔ
آج بھی ہے شہسواران ادب کے واسطے
مشعل راہ سخن حسن کمال آرزوؔ
آرزوؔ زندہ نہیں پر زندۂ جاوید ہے
گلشن شعر و تغزل میں نہال آرزوؔ
کروٹیں بدلا کرے گا آسماں لاکھوں برس
جب کہیں ممکن ہے پیدا ہو مثال آرزو
زیب دیواں ہی نہیں ہر قاش دل پر نقش ہے
حرف قول آرزوؔ لفظ مقال آرزوؔ
فکر میری نارسا ہے علم میرا ناتمام
مجھ سے ممکن ہی نہیں شرح کمال آرزوؔ
صحبت حور و ملک اے اشکؔ خوش آئے نہ کیوں
ملتے جلتے تھے فرشتوں سے خصال آرزوؔ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.