حصار تشکیک توڑ کر تم
اٹھو زمیں سے
فلک پہ پہنچو
پھر اس جہاں پر نگاہ ڈالو
خدا را اپنا مقام سمجھو
شعور مخصوص
جو ودیعت ہوا ہے تم کو
ذرا تم اس سے جو کام لے لو
تو شور شب خوں
جو ہر طرف ہے
یہ خود بہ خود ہی خموش ہوگا
یہ العطش کی صدا
جو ہر سمت اٹھ رہی ہے
تم اس پہ لبیک کہہ کر اپنی
فرات کا در خدا را کھولو!
خزاں کی محفل میں
رنگ و بو کے مذاکرے کی
سبیل تم ہو
تمہارے شانوں پہ
ذمہ داری ہے کتنی سمجھو!
کہ منحصر ہے
بقائے عالم
فقط تمہیں پر
- کتاب : dhoop ke pudey (Pg. 44)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.