زندگانی کا خلا
زندگانی کا خلا
یہ نہ بھر پایا کبھی
لالہ و گل کو کبھی پیار کیا
رات بھر تاروں کو بیدار کیا
کم نہ ہوتی تھی مگر دل کی کسک
دل کا غم آنکھوں سے برسایا کبھی
یہ نہ بھر پایا کبھی
زندگانی کا خلا
بھر لیا اس میں کبھی درد چمن
کبھی بے نام مقاصد کی لگن
جن سے احساس بھی جاتا تھا بہک
شیشۂ دل کو بھی چھلکایا کبھی
یہ نہ بھر پایا کبھی
زندگانی کا خلا
فن کی دیوی نے بھی برسائی شراب
وقت کی موج نے پھینکے در ناب
جن سے آئی مرے خوابوں میں چمک
جی ذرا ان سے بھی بہلایا کبھی
یہ نہ بھر پایا کبھی
زندگانی کا خلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.