Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگانی شکستوں کا انبار ہے

عابد عالمی

زندگانی شکستوں کا انبار ہے

عابد عالمی

MORE BYعابد عالمی

    کیا ہوئیں وحشتوں کی جواں وادیاں

    میں کہاں تھا تمناؤں کے پاسباں

    اے دل غمزدہ میں کہاں آ گیا

    میں نے چاہا تھا لیکن نہ چاہا تھا یوں

    انقلاب اتنا افسردہ اتنا حزیں

    ہائے اے میری حسرت زدہ جستجو

    کیوں تری کاوشوں کو زوال آ گیا

    میرے قدموں سے مانوس راہ جنوں

    اے فضا کی تمنا شکن خامشی

    کس طرح مڑ گئی کس جگہ کھو گئی

    کیا ہوئے آج افکار کے کارواں

    جن کے سائے نگاہوں سے مانوس تھے

    ظلمتوں کے دیاروں کو کیا ہو گیا

    جن سے تھیں آشنا میری تنہائیاں

    دل کہاں آرزوؤں کا مدفن لئے

    کوئی جائے بھی آخر تو جائے کہاں

    میرا جوش سفر میری بے باکیاں

    وہ بیاباں نوردی کی آزادیاں

    وہ تخیل کی اک کائنات حسیں

    وہ تصور کا عالم وہ سرگوشیاں

    لمحہ لمحہ وہ گھٹتے ہوئے فاصلے

    میری رفتار پر نقش حیرت بنے

    منزلوں کے فسردہ نظر سلسلے

    آج کیوں میرے ماضی کی تقدیر ہیں

    آج میں ہوں جہاں ہے اور افسردگی

    بزم ہستی کہ نالہ کناں محفلیں

    یاس کی وادیاں درد کی مجلسیں

    ہر قدم پر ارادہ شکن حادثے

    ہر نظر میں الم پوش خاموشیاں

    ایسے غم ناک عالم میں گھبرا کے پھر

    کیا تعجب اگر آج دل مان لے

    زندگانی شکستوں کا انبار ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے