Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی

MORE BYمعروف رائے بریلوی

    آئیے ہم آپ کو بتلائیں کیا ہے زندگی

    موج غم ہے ایک طوفان بلا ہے زندگی

    ان امیروں کے محلوں کو ذرا سا چھوڑ کر

    پاس کی کچی سی بستی میں کبھی چلئے حضور

    کس طرح مہنگائی پیتی ہے جوانی کا لہو

    مفلسی معصوم بچپن سے چرا لیتی ہے نور

    نوچ کر آنکھوں سے میٹھے خواب اور دل سے امنگ

    کھینچ لیتی ہے شباب حسن کا سارا سرور

    پھول سے چہرے یہ مرجھاتے ہیں کیوں کر دیکھیے

    شیشۂ دل مفلسی کرتی ہے کیسے چور چور

    آئیے ہم آپ کو بتلائیں کیا ہے زندگی

    ایک بیوہ کی جوانی کا یہ منظر دیکھیے

    بوالہوس نظروں سے بچتی کانپتی جاتی ہے وہ

    دس گھروں میں جا کے برتن مانجھتی ہے تب کہیں

    چار لقمے اپنے بچوں کے لئے لاتی ہے وہ

    ہیں اگر انسانیت سے آشنا قلب و جگر

    ایک مفلس باپ کی لاچاریوں پر ہو نظر

    سخت گرمی میں بھی رکشا کھینچتا جاتا ہے وہ

    آنسوؤں سے باغ دل بھی سینچتا جاتا ہے وہ

    بن بیاہی بیٹیوں کا غم پئے جاتا ہے وہ

    بس امیدوں کے سہارے پر جئے جاتا ہے وہ

    آئیے ہم آپ کو بتلائیں کیا ہے زندگی

    موج غم ہے ایک طوفان بلا ہے زندگی

    ایک دن بس ایک دن کمرے کا اے سی چھوڑ کر

    جیٹھ کی گرمی میں سڑکوں پر نکل کر دیکھیے

    پوس کی ان کڑکڑاتی سردیوں میں ایک رات

    آسماں کی چھت کے نیچے شب گزاری کیجیے

    زندگی ہے کس قدر مشکل پتہ چل جائے گا

    بے حسی کا آنکھوں سے چشمہ ہٹا کر دیکھیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے