Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی کے دروازے پر

اختر الایمان

زندگی کے دروازے پر

اختر الایمان

MORE BYاختر الایمان

    پا برہنہ و سراسیمہ سا اک جم غفیر

    اپنے ہاتھوں میں لیے مشعل بے شعلہ و دود

    مضطرب ہو کے گھروندوں سے نکل آیا ہے

    جیسے اب توڑ ہی ڈالے گا یہ برسوں کا جمود

    ان پپوٹوں میں یہ پتھرائی ہوئی سی آنکھیں

    جن میں فردا کا کوئی خواب اجاگر ہی نہیں

    کیسے ڈھونڈیں گی در زیست کہاں ڈھونڈیں گی

    ان کو وہ تشنگیٔ شوق میسر ہی نہیں

    جیسے صدیوں کے چٹانوں پہ تراشے ہوئے بت

    ایک دیوانے مصور کی طبیعت کا ابال

    ناچتے ناچتے غاروں سے نکل آئے ہوں

    اور واپس انہیں غاروں میں ہو جانے کا خیال

    زندگی اپنے دریچوں میں ہے مشتاق ابھی

    اور یہ رقص طلسمانہ کے رنگیں سائے

    اس کی نظروں کو دیے جاتے ہیں پیہم دھوکے

    جیسے بس آنکھ جھپکنے میں وہ اڑ کر آئے

    شہ پر موت کسی غول بیاباں کی طرح

    قہقہے بھرتا ہے خاموش فضاؤں میں صدا

    کانپتے کانپتے اک بار سمٹ جاتی ہے

    ایک تاریک سا پردہ یوں ہی آویزاں رہا

    کوئی دروازے پہ دستک ہے نہ قدموں کا نشاں

    چند پر ہول سے اسرار تہ سایۂ در

    خود ہی سرگوشیاں کرتے ہیں کوئی جیسے کہے

    پھر پلٹ آئے یہ کم بخت وہی شام و سحر

    ناچتا رہتا ہے دروازے کے باہر یہ ہجوم

    اپنے ہاتھوں میں لیے مشعل بے شعلہ و دود

    زندگی اپنے دریچوں میں ہے مشتاق ابھی

    کیا خبر توڑ ہی دے بڑھ کے کوئی قفل جمود

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Akhtaruliman (Pg. 85)
    • Author : Baidar Bakht
    • مطبع : Educational Publishing House (2006)
    • اشاعت : 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے