زندگی کے لئے
دوستو شہر خوباں سے واپس چلو
فطرت کاکل و رخ کے عنواں وہی
شام حرماں وہی سوز پنہاں وہی
ایک ہی داستاں ایک ہی گفتگو
ایک ہی آرزو ایک ہی جستجو
دل نوازی وہی جاں گدازی وہی
سرگرانی وہی سرفرازی وہی
اک طرف چاندنی مسکراتی ہوئی
اک طرف زندگی خاک اڑاتی ہوئی
ایک ہی دائرہ ایک ہی رہ گزر
ایک محور پہ گھومے کہاں تک نظر
ایک افسانہ اک راگنی ایک لے
زندگی ہے کہ گردش میں اک چاک ہے
دوستو شہر خوباں سے واپس چلو
لمحوں کی سرسراتی ہوئی آنچ سے
پگھلے پگھلے سے ہیں روح کے آئنے
دوش پر اپنی زلفیں پریشاں کئے
زندگی آئی ہے کچھ تقاضے لئے
زندگی ہیر بھی ہے زلیخا بھی ہے
زندگی سوہنی بھی ہے لیلیٰ بھی ہے
زندگی شعلہ بھی زندگی لالہ بھی
زہر کا جام بھی شہد کا پیالہ بھی
زندگی اپنے جلوؤں کی جھلمل لئے
زندگی اپنی کرنوں کا محمل لئے
ڈھونڈھتی ہے کسی قیس کے پیار کو
ڈھونڈھتی ہے کسی دل کے بیمار کو
وقت کا ہر تقاضا ہے اک بے ستوں
کتنا سنگین ہے خسروی کا فسوں
زندگی کو بھی اک کوہ کن چاہئے
زندگی کو بھی اک تیشہ زن چاہئے
دوستو شہر خوباں سے واپس چلو
دوستو شہر خوباں سے واپس چلو
ہیر کے واسطے سوہنی کے لئے
زندگی کے لئے آدمی کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.