Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی خواب میں رونما ہونے والا کوئی حادثہ تو نہیں

ن م دانش

زندگی خواب میں رونما ہونے والا کوئی حادثہ تو نہیں

ن م دانش

MORE BYن م دانش

    زندگی خواب میں رونما ہونے والا کوئی

    حادثہ تو نہیں ہے

    کہ جس کے نہ ہونے اور ہونے کا احساس بھی

    صبح کی دھوپ میں کمھلا جائے

    پھر اس کے ہونے کی کوئی اذیت

    نہ اس کے نہ ہونے کا دکھ

    اپنے چہرے کی گہری لکیروں میں

    اک تجربے کا نشان بن کے زندہ رہے

    زندگی خواب میں رونما ہونے والا

    کوئی حادثہ تو نہیں ہے

    جو سوچو تو ہے

    اور نہ سوچو نہیں ہے

    زندگی آئنہ ہے

    کہ جیسے ہی ہم کو

    کوئی لمحہ چھو کے گزر جاتا ہے

    لمس کی گہری حدت سے

    وہ لمحہ

    چہرے پر اپنے نشان چھوڑ جاتا ہے

    لمحے گزرتے ہیں

    چہرے پہ بھی لمس کے یہ نشاں بڑھتے جاتے ہیں

    اک وقت آتا ہے

    وہ سارے لمحے

    جو دراصل سب سانحے ہیں

    جو ہم پر گزرتے ہیں

    آئینے پہ نقش ہو جاتے ہیں

    اور آئینے میں

    جھریوں کے سوا

    کچھ نظر تک بھی آتا نہیں

    زندگی خواب میں رونما ہونے والا کوئی

    حادثہ تو نہیں ہے

    کہ جس کے نہ ہونے اور ہونے کا احساس بھی

    صبح تک نہ رہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے