زندگی کی کتاب کا آخری صفحہ
دیکھتے ہی دیکھتے کشتی زمین سے جا ملی
ابھی تو اور سمندر ڈھونا تھا
رات بہت تڑپی زمین پہ میں
ماں خاموشی سے بیٹھی بجھ رہی تھی
زندگی کے ہاتھ پیلے کر ہی دوں کیا بھروسہ اس کڑی کا
میں بھی تو رنگ رنگ اڑتی پھری خلاؤں میں
آنکھ گھٹ کے رہ گئی ہے
موت قہقہہ لگانا چاہتی ہے
لیکن میرے پاس وقت اور ہنسی کم ہے
بدن سے دل اکھڑ گیا ہے
بے خبری ٹھنڈے قدم چلنے لگی ہے
اور وہ بال کھولے مجھے بلا رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.