Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زیارت

MORE BYعبد الاحد ساز

    بہت سے لوگ مجھ میں مر چکے ہیں۔۔۔۔

    کسی کی موت کو واقع ہوئے بارہ برس بیتے

    کچھ ایسے ہیں کہ تیس اک سال ہونے آئے ہیں اب جن کی رحلت کو

    ادھر کچھ سانحے تازہ بھی ہیں ہفتوں مہینوں کے

    کسی کی حادثاتی موت اچانک بے ضمیری کا نتیجہ تھی

    بہت سے دب گئے ملبے میں دیوار انا کے آپ ہی اپنی

    مرے کچھ رابطوں کی خشک سالی میں

    کچھ ایسے بھی کہ جن کو زندہ رکھنا چاہا میں نے اپنی پلکوں پر

    مگر خود کو جنہوں نے میری نظروں سے گرا کر خود کشی کر لی

    بچا پایا نہ میں کتنوں کو ساری کوششوں پر بھی

    رہے بیمار مدت تک مرے باطن کے بستر پر

    بالآخر فوت ہو بیٹھے

    گھروں میں دفتروں میں محفلوں میں راستوں پر

    کتنے قبرستان قائم ہیں

    میں جن سے روز ہی ہو کر گزرتا ہوں

    زیارت چلتے پھرتے مقبروں کی روز کرتا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : sargoshiyan zamanon ki (Pg. 42)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے