اور بھی کتنے طریقے ہیں بیان غم کے
مسکراتی ہوئی آنکھوں کو تو پر نم نہ کرو
عبدالعزیز فطرت 15 فروری 1905 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ وہ ایک اچھے شاعر ہونے کے ساتھ صحافی بھی تھے اور ایک فعال سماجی کارکن بھی ۔ لمبے عرصے تک محکمہ ڈاک کی ملازمت سے وابستہ رہے۔ 5 اکتوبر 1967 کو راولپنڈی میں انتقال ہوا۔ عبدالعزیز فطرت کی شاعری کلاسیکی رنگ وآہنگ کی ہے لیکن ان کی غزلوں میں در آنے والے مقامی لسانی اثرات نے اسے ایک نئی آب و تاب سے آشنا کیا ہے۔ انتقال کے بعد ان کا شعری مجموعہ ’ کلام فطرت ‘ کے نام سے شائع ہوا۔