عبدالرحمان احسان دہلوی
غزل 42
اشعار 47
نماز اپنی اگرچہ کبھی قضا نہ ہوئی
ادا کسی کی جو دیکھی تو پھر ادا نہ ہوئی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
گلے سے لگتے ہی جتنے گلے تھے بھول گئے
وگرنہ یاد تھیں ہم کو شکایتیں کیا کیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
دل ربا تجھ سا جو دل لینے میں عیاری کرے
پھر کوئی دلی میں کیا دل کی خبرداری کرے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
آگ اس دل لگی کو لگ جائے
دل لگی آگ پھر لگانے لگی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تنخواہ ایک بوسہ ہے تس پر یہ حجتیں
ہے نا دہند آپ کی سرکار بے طرح
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے