ابھنندن پانڈے
غزل 8
اشعار 10
اس نے تو یوں ہی پوچھ لیا تھا کہ کوئی ہے
محفل میں اٹھا شور بہ یک لخت کہ ہم ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جب یہاں رہنے کے سب اسباب یکجا کر لئے
تب کھلا مجھ پر کہ میں دنیا کا باشندہ نہ تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خودکشی کا فیصلہ یہ سوچ کر ہم نے کیا
کون کرتا زندگی کا موت سے اچھا علاج
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
درمیاں جو جسم کا پردہ ہے کیسے ہوگا چاک
موت کس ترکیب سے ہم کو ملائے گی نہ پوچھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں ترے شوخ لبوں پر تو ابھی آیا ہوں
اس سے پہلے تری آنکھوں میں سوالات سا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تصویری شاعری 1
چلو فرار_خودی کا کوئی صلہ تو ملا ہمیں ملے نہیں اس کو ہمیں خدا تو ملا نشاط_قریۂ_جاں سے جدا ہوئی خوشبو سفر کچھ ایسا ہے اب کے کوئی ملا تو ملا ہمارے بعد روایت چلی محبت کی نظام_عالم_ہستی کو فلسفہ تو ملا جو چھوڑ آئے تھے تسکین_دل کے واسطے ہم تمہیں اے جان_تمنا وہ نقش_پا تو ملا سوال آ گئے آنکھوں سے چھن کے ہونٹوں پر ہمیں جواب نہ دینے کا فائدہ تو ملا یہ آہ_و_گریہ_و_زاری کہیں تو کام آئی ہوائے_دشت کو پانی کا ذائقہ تو ملا نماز_عصر نہیں پڑھ سکی مری وحشت جنون_عشق کو میدان_کربلا تو ملا پھر اس کے بعد بر_آمد نہ ہو سکا کچھ بھی ہمارے آنکھ میں جلتا ہوا دیا تو ملا