Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahmad Hamdani's Photo'

احمد ہمدانی

1927 - 2015 | کراچی, پاکستان

شاعر و ناقد، اقبال کی فکر اور ان کے فن پر اپنی تنقیدی کتاب کے لیے جانے جاتے ہیں

شاعر و ناقد، اقبال کی فکر اور ان کے فن پر اپنی تنقیدی کتاب کے لیے جانے جاتے ہیں

احمد ہمدانی کے اشعار

تو میسر تھا تو دل میں تھے ہزاروں ارماں

تو نہیں ہے تو ہر اک سمت عجب رنگ ملال

وہ میری راہ میں کانٹے بچھائے میں لیکن

اسی کو پیار کروں اس پہ اعتبار کروں

کیوں ہمارے سانس بھی ہوتے ہیں لوگوں پر گراں

ہم بھی تو اک عمر لے کر اس جہاں میں آئے تھے

عجیب وحشتیں حصے میں اپنے آئی ہیں

کہ تیرے گھر بھی پہنچ کر سکوں نہ پائیں ہم

نہ جانے آج یہ کس کا خیال آیا ہے

خوشی کا رنگ لیے ہر ملال آیا ہے

کس کو بتائیں اب کہ نہ چل کر تمام عمر

ہم نے خود اپنے آپ میں کتنا سفر کیا

اب یہ ہوگا شاید اپنی آگ میں خود جل جائیں گے

تم سے دور بہت رہ کر بھی کیا پایا کیا پائیں گے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے