احمد ہمدانی کے اشعار
تو میسر تھا تو دل میں تھے ہزاروں ارماں
تو نہیں ہے تو ہر اک سمت عجب رنگ ملال
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ میری راہ میں کانٹے بچھائے میں لیکن
اسی کو پیار کروں اس پہ اعتبار کروں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیوں ہمارے سانس بھی ہوتے ہیں لوگوں پر گراں
ہم بھی تو اک عمر لے کر اس جہاں میں آئے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
عجیب وحشتیں حصے میں اپنے آئی ہیں
کہ تیرے گھر بھی پہنچ کر سکوں نہ پائیں ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نہ جانے آج یہ کس کا خیال آیا ہے
خوشی کا رنگ لیے ہر ملال آیا ہے
کس کو بتائیں اب کہ نہ چل کر تمام عمر
ہم نے خود اپنے آپ میں کتنا سفر کیا
اب یہ ہوگا شاید اپنی آگ میں خود جل جائیں گے
تم سے دور بہت رہ کر بھی کیا پایا کیا پائیں گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ