Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahmad Muneeb's Photo'

احمد منیب

1997 | خوشاب, پاکستان

احمد منیب کے اشعار

کسی گاؤں میں کچے گھر کی چھاؤں میں کوئی ٹہنی

خوشی سے لہلہاتی ہے میاں تب شعر ہوتے ہیں

کسے خبر تھی خزاں قتل عام کر دے گی

تمہارے نام سے کھلتے ہوئے گلابوں کا

اشک بہنے لگ گئے منظر نکھرنے لگ گیا

میں تماشا بن گیا اور ایک کھڑکی کھل گئی

سورج ستارے چاند فلک کہکشاں زمیں

بس اک نظر میں دیکھ لئے آسماں زمیں

بات کچھ یوں ہے کہ کل رات بھری محفل میں

اس کا جب ذکر ہوا بات بدل دی میں نے

اداسی مسکراتی ہے میاں تب شعر ہوتے ہیں

نمی آنکھوں میں آتی ہے میاں تب شعر ہوتے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے