احترام الحق صدیقی کے اشعار
چلو اس شہر میں اک خوبصورت گھر بناتے ہیں
ہے کون اپنا عداوت ہے کسے یہ آزماتے ہیں
اٹھو راحت کدوں میں سونے والو کچھ کرو ورنہ
بہت روؤ گے جب اڑ جائے گی دینار کی خوشبو
مرحلے یوں طے کئے تحقیر نے ناموس تک
جیسے کچی طاق سے اک روشنی فانوس تک
آغاز لفظ کن ہے تو انجام نفخ صور
دنیا کی زیب و زینت و جاہ و جلال کیا