اختر علی اختر
غزل 8
اشعار 5
فریب جلوہ کہاں تک بروئے کار رہے
نقاب اٹھاؤ کہ کچھ دن ذرا بہار رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجھی کو پردۂ ہستی میں دے رہا ہے فریب
وہ حسن جس کو کیا جلوہ آفریں میں نے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چٹک میں غنچے کی وہ صورت جاں فزا تو نہیں
سنی ہے پہلے بھی آواز یہ کہیں میں نے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تم نے ہر ذرے میں برپا کر دیا طوفان شوق
اک تبسم اس قدر جلووں کی طغیانی کے ساتھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے