دل جہاں بات کرے دل ہی جہاں بات سنے
کار دشوار ہے اس طرز میں کہنا اچھا
اختر حسین جعفری 15 اگست 1932ءکو موضع بی بی پنڈوری ضلع ہوشیار پور میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے شعری مجموعوں میں آئینہ خانہ اور جہاں دریا اترتا ہے کے نام شامل ہیں۔وہ اردو کے جدید نظم نگاروں میں ایک اہم مقام کے حامل ہیں۔ حکومت پاکستان نے ان کی ادبی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں 2002ء میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا اس کے علاوہ انہوں نے اپنی تصنیف آئینہ خانہ پر آدم جی ادبی انعام بھی حاصل کیا تھا۔
اختر حسین جعفری 3 جون 1992ء کو لاہور میں وفات پاگئے اور شادمان کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔