Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ali Zaheer Rizvi Lakhnavi's Photo'

علی ظہیر رضوی لکھنوی

1931 - 1982 | لکھنؤ, انڈیا

علی ظہیر رضوی لکھنوی

غزل 5

 

نظم 7

اشعار 7

ذرا پردہ ہٹا دو سامنے سے بجلیاں چمکیں

مرا دل جلوہ گاہ طور بن جائے تو اچھا ہو

  • شیئر کیجیے

راز غم الفت کو یہ دنیا نہ سمجھ لے

آنسو مرے دامن میں تمہارے بھی ملے ہیں

  • شیئر کیجیے

نفرت سے محبت کو سہارے بھی ملے ہیں

طوفان کے دامن میں کنارے بھی ملے ہیں

  • شیئر کیجیے

وہ تو تھا آدمی کی طرح ظہیرؔ

اس کا چہرہ فرشتوں جیسا تھا

  • شیئر کیجیے

ہماری زندگی کیا ہے محبت ہی محبت ہے

تمہارا بھی یہی دستور بن جائے تو اچھا ہو

  • شیئر کیجیے

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے