عنبر کھربندہ
غزل 4
اشعار 6
مشکل کو سمجھنے کا وسیلہ نکل آتا
تم بات تو کرتے کوئی رستہ نکل آتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں جوڑ تو دیتا تری تصویر کے ٹکڑے
مشکل تھا کہ وو پہلا سا چہرہ نکل آتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
محبت جرم ہے تو پھر سزا بھی ایک جیسی ہو
کوئی رسوا کوئی مشہور ہو ایسا نہیں ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہر اک رشتہ بکھرا بکھرا کیوں لگتا ہے
اس دنیا میں سب کچھ جھوٹا کیوں لگتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
گزارنے تھے یہی چار دن گزار دئے
نہ کوئی رنج نہ شکوہ نہ اب ملال کوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے