عنبر وسیم الہآبادی کے اشعار
تو مسکراتی رہے ہے یہ آرزو میری
میں تیری انکھوں کو برسات دے نہیں سکتا
زمانہ گزرا ہوا پھر سے یاد آنے لگا
نہ جانے کون مجھے خواب پھر دکھانے لگا
تری نگاہ بنی آئنہ مری خاطر
میں خود کو دیکھ کے کل رات مسکرانے لگا
مجھے یقیں ہے مرا ساتھ دے نہیں سکتا
جو میرے ہاتھوں میں اب ہاتھ دے نہیں سکتا
حجاب ابر رخ مہتاب سے چھلکا
وہ اپنے چہرے سے پردے کو جب ہٹانے لگا