امین حزیں
غزل 22
نظم 12
اشعار 4
نمود رنگ و بو نے مار ڈالا
اسی کی آرزو نے مار ڈالا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رستے کی اونچ نیچ سے واقف تو ہوں امیںؔ
ٹھوکر قدم قدم پہ مگر کھا رہا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تجھ کو تری ہی آنکھ سے دیکھ رہی ہے کائنات
بات یہ راز کی نہیں اپنا خود احترام کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یوں دل ہے سر بہ سجدہ کسی کے حضور میں
جیسے کہ غوطہ زن ہو کوئی بحر نور میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے