انکت دکشت عرض کے اشعار
اپنا تھا جو وہ بھی اب انجان ہوا
ہم کو چہرہ پڑھنے کا نقصان ہوا
آنکھ تک جذبات میرے آ گئے
مٹھیاں پھر بھی دبائے رہ گیا
بنانے بیٹھتا ہوں تو تیری تصویر بنتی ہے
کوئی پنچھی کوئی تتلی کوئی دریا بنانے پر
زمانے نے بہت کوشش کی تم سے دور کرنے کی
میں رشتہ توڑتا کب ہوں جو آ جاؤں نبھانے پر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ