Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Anwar Siddiqui's Photo'

انور صدیقی

1928

انور صدیقی کے اشعار

ڈبوئے دیتا ہے خود آگہی کا بار مجھے

میں ڈھلتا نشہ ہوں موج طرب ابھار مجھے

ساری شفق سمیٹ کے سورج چلا گیا

اب کیا رہا ہے موج شب تار کے سوا

کتنے سبک دل ہوئے تجھ سے بچھڑنے کے بعد

ان سے بھی ملنا پڑا جن سے محبت نہ تھی

بکھر کے ٹوٹ گئے ہم بکھرتی دنیا میں

خود آفرینی کا سودا ہمارے سر میں تھا

اجالتی نہیں اب مجھ کو کوئی تاریکی

سنوارتا نہیں اب کوئی حادثہ مجھ کو

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے